Tuesday 22 October 2013

ایک ایکٹرس کی شاندار پرفارمنس

مبین ملک پستول کی آٹھ گولیاں کھانے کے بعد اپنے بھائی زرین ملک کے گھر k 1 ڈیفنس کے دروازے پر شدید ذخمی حالت میں بے یار و مددگار پڑا تھا، قاتلوں نے آخری دو گولیاں اس کی
آنکھ اور کنپٹی پر ماری تھیں، اس کی بیٹی گڑیا اپنے جسم میں گولیاں پیوست ہونے کے باوجود گھر کے اندر بھاگ گئی تھی اور اپنے چچا کو واقعہ سے آگاہ کیا تھا، گھر کے باہر پڑے ہوئے مبین ملک کو اسپتال پہنچانے والا کوئی نہ تھا،جب تک 1122 والے مدد کو پہنچے وہ مر چکا تھا، اس کی لاش گھر کے قریب نیشنل اسپتال پہنچائی گئی، اس کے ساتھ مارے جانے والے گھر کے چوکیدار کی لاش پر تو کسی کی توجہ بھی نہ تھی، نیشنل اسپتال سے ان دونوں کی لاشیں ڈیڈ ہاؤس پہنچائے جانے کا مرحلہ آیا تو ایمبولینس کو کرایہ دینے والا کوئی نہ تھا، مبین ملک اور چوکیدار کی لاشیں کئی گھنٹے وہاں پڑی رہیں، پھر پوسٹ مارٹم کے بعد مبین ملک کی لاش ڈیفنس اور چوکیدار کی لاش ساہیوال بھجوانے کا مرحلہ آیا تو بھی کسی نے جیب میں ہاتھ نہ ڈالا، اس سارے منظر نامے میں لگ یہ رہا تھا جیسے انجمن اور زرین ملک خالی جیب فقیر ہیں ،مبین ملک کا ایک دیرینہ دوست اگر ان سب مراحل میں شامل نہ ہوتا تو اس کی لاش ڈیڈ ہاؤس میں ہی پڑی رہتی اور پھر اسے لاوارث قرار دے کر پولیس کسی قبرستان کے گمنام گوشے میں پھینک آتی، رسم قل والے دن مسجد میں صرف کالے چنے موجود تھے جو نجانے کس نے بھجوائے ہونگے، یہ سب اس شخص کے ساتھ ہو رہاتھا، جو اہنی سابقہ بیوی انجمن اور بھائی زرین ملک کے گھروں کے تمام اخراجات برداشت کرتا چلا آ رہا تھا، جس نے کچھ ہی عرصہ پہلے انجمن کے بطن سے اپنے بیٹے کو قیمتی کار خرید کر دی تھی، جس نے انجمن کے گھر میں اپنی بیٹی کے کمرے کی رینوویشن پر کئی لاکھ روپے خرچ کئے تھے، جس نے دس سال تک انجمن اور اپنے دونوں بچوں کو برطانیہ میں پورے عیش و آرام سے رکھا، بچوں کو مہنگی تعلیم دلوائی، سب خواہشیں پوری کیں۔ قتل کے بعد مبین ملک کا پرس اور اس کا وہ بیگ جس میں اس کی جائیداد اور بنک اکاؤنٹس کی دستاویزات ہمیشہ موجود رہتی تھیں پر اسرار طور ہر غائب ہو گیا، اس کا بیٹا کہتا ہے کہ اسے صرف باپ کی گھڑی ملی، مبین ملک کا جنازہ تیسرے دن اٹھایا گیا، کیونکہ انجمن پہلے شوہر سے اپنے بیٹے شان کو بھی اس,, دکھ ،، میں شریک دیکھنا چاہتی تھی، شان کی آمد پر انجمن لاش کے سرہانے اسے گلے لگا کر روئی، پھر اس نے اپنے اس بیٹے کے ساتھ آنے والی اس کی دوسری بیوی کی خوبصورتی کی تعریفیں تعزیت کے لئے بیٹھے ہوئے لوگوں کے سامنے کیں، اور ان سے پوچھا ، دیکھو میری بہو کتنی سندر ہے، انجمن نے تعزیت کے لئے آنے والے مبین ملک کے یاروں دوستوں سے اس کی لاش کے سرہانے یہ وعدے بھی لئے کہ مبین کے ترکے سے اسے اس کا حق دلوایا جائے گا، وہ ہر آنے والے کو یہ یقین بھی دلاتی رہی کہ وہ ابھی تک مبین کی بیوی ہے، تیسرے دن مبین ملک کا جنازہ اٹھا تو انجمن فل میک اپ کے ساتھ خوب روئی، وہ جنازے کے ساتھ لپٹی رہی، جنازے کے پیچھے بھاگی بھی،، جنازہ گھر سے تھوڑی دور ہی گیا ہوگا کہ ایسا لگا جیسے کسی فلم کی شوٹنگ ختم ہوئی ہو ،،انجمن میڈیا کے رپورٹرز اور کیمرہ پرسنز کو آوازیں دے رہی تھی، ان سے کہہ رہی تھی کہ اس کی شکل اچھی آنی چاہئیے،ٹی وی اسکرین پر اس کا face برا نہ لگے ؟ کئی صحافیوں سے اس نے یہ بھی کہا، کوریج اچھی دینا، میری کوئی بات کاٹنا نہیں۔ شوٹنگ پیک اپ ہو چکی تھی،اب اس فلم کےدیگر اداکار ہیروئن کے ساتھ قہقہے لگا رہے تھے ایک دوسرے کو شاندار اداکاری پر مبارکیں دے رہے تھے۔