Thursday 29 August 2013

ہماری ماتحت عدالتیں ۔۔۔



جونے اور بیبے نے ایک دن میری خوب خاطر مدارات کی،سمن آباد چوک میں چاٹ،سموسے کھلائےاور پھر اصرار کر نے لگے،اب پٹھورے کھائےجائیں،وہ مجھے مزنگ والے گول چکر پر بھی لے گئے جہاں پٹھان کی چائے بہت مشہور تھی، چائے پیتے پیتے وہ
ان عنایات کے مقصد کی جانب آ گئے، کل ہماری پیشی ہے کچہری میں،کسی نے جھوٹا پرچہ کٹوا دیا ہمارے خلاف، ابھی ہم کسی وکیل کو کھڑا نہیں کر سکے، تم ہماری مدد کر سکتے ہومیں؟ کیسے؟ تم ہمارے ساتھ چلنا ، کچہری جا کر تمہیں سمجھا دیں گے، ۔ اگلے دن صبح نو بجے میں ان کے ساتھ کچہری میں تھا، اس سے پہلے کچہری صرف باہر سے ہی دیکھی تھی،مین گیٹ میں داخل ہوتے ہی وکیلوں کے ٹینٹ نما چیمبرز کا لامتناہی سلسلہ شروع ہوا، چاروں اور لوگ ہی لوگ تھے، زیادہ تعداد دیہاتیوں کی تھی، ہر دوسرے قدم پر کوئی نہ کوئی کن ٹٹا ٹائپ ہمارے پاس آجاتا، اور پوچھتا،کیہہ خدمت کریے بھاؤ جی؟ جونے اور بیبے نے بتایا کہ یہ ٹاؤٹ ہیں ، یہاں ایسے ٹاؤٹوں کی تعداد یہاں سو سے زیادہ ہے، یہ مجرموں کی جعلی دستاویزات پر ضمانتیں کراتے ہیں، جعلی ڈومیسائل بنوا دیتے ہیں، جھوٹی گواہیاں دیتے ہیں، پولیس ، وکیلوں اور سائلین کو ان کی بہت ضرورت رہتی ہے، ان ٹاؤٹوں اور ایجنٹوں کی وڈی وڈی دیہاڑیاں لگتی ہیں یہاں،,,, تو کیا ججوں کو نہیں علم ہوتا کی مقدمے کے گواہ یا ضامن جھوٹے اور نقلی ہیں؟ میرے اس سوال پر بیبا جھٹ سے بولا,,, پتہ کیوں نہیں چلتا ججوں کو، ایک آدمی جب ایک ہی دن میں دس مقدموں میں گواہ بنتا ہے، دس مقدموں میں ضامن بنتا ہے تو کیا ججوں کی آنکھوں میں جالا اترا ہوتا ہے ، جج بھی ملے ہوتے ہیں،انہیں بھی بھتہ ملتا ہے۔۔ تنخواہ کیا ہوتی ہے انکی؟ کلرکوں جیسی، باتیں کرتے کرتے ہم اس عدالت کے باہر پہنچ گئے ، جہاں جونے اور بیبے کی پیشی تھی، سائلوں کا فل رش تھا، عدالت کے اندر بھی کافی لوگ تھے، جونے اور بیبے نے مجھے سمجھایا کہ عدالتی اہلکار ہم دونوں کے نام پکارے گا، تم جج کے کمرے میں چلے جانا ، وہ سامنے دائیں ہاتھ جو بندہ کرسی پر بیٹھا ہے، وہ جج کا منشی ہے، یہ لو دس،تم نے اندر کاتے ہی یہ نوٹ منشی کے ہاتھ میں دینا ہے اور کہنا,,,اگلی تاریخ دیدیں، ایک گھنٹے بعد جونے اور بیبے کے نام پکارے گئے اور ان دونوں نے مجھے جج کے کمرے کی جانب دھکیل دیا، جج بالکل سامنے اونچائی پر بیٹھا تھا، نیچے منشی پرانے زمانے کی میز کے پیچھے کرسی پر برا جمان تھا، میں بوکھلا گیا۔ جج مجھے دیکھ رہا ہے اور میں نے منشی کو دس روپے دینے تھے،جج نے دیکھ لیا تو کیا بنے گا؟ میری مشکل جج صاحب نےخود حل کر دی، اوئے، تیرے ہاتھ میں جو کچھ ہے(منشی کی جانب اشارہ کرتے ہوئے) اسے پکڑاؤ اور دفع ہوجاؤ۔